پاکستان کے مالیاتی شعبے میں ڈپ
ازٹ سلاٹ کی عدم دستیابی ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ یہ صورتحال نہ صرف عام شہریوں بلکہ چھوٹے کاروباری اداروں ?
?ے لیے بھی مشکلات پیدا کر رہی ہے۔ بینک اکاؤنٹس کھولنے ?
?ے لیے مخصوص سلاٹ کی کمی نے بچت کے رجحانات کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
معاشی ماہرین کے مطابق ڈپ
ازٹ سلاٹ کی کمی کی تین بنیادی وجوہات ہیں۔ اول، آبادی میں تیزی سے اضافے کے مقابلے میں بینکنگ انفراسٹرکچر کا ناکافی ہونا۔ دوم، سائبر سیکیورٹی خدشات کے باعث نئے اکاؤنٹس کھولن
ے پ?? پابندیاں۔ سوم، غیر مستحکم معاشی حالات کی وجہ سے بینکوں کا رسک مینجمنٹ پالیسیوں میں سختی۔
اس مسئلے کے سماجی اثرات میں سب سے نمایاں غریب طبقے کی مالیاتی شمولیت میں رکاوٹ ہے۔ دیہی علاقوں میں تو حالات اور بھی تشویشناک ہیں جہاں بینک برانچز کی تعداد ہی ناکافی ہے۔ کسانوں اور مزدوروں کو نقد رقم جمع کروانے ?
?ے لیے طویل ف?
?صل??ں کا سفر کرنا پڑتا ہے۔
حل کے طور پر ماہرین نے کئی تجاویز پیش کی ہیں۔ موبائل بینکنگ سسٹم کو مزید وسعت دینا، ڈیجیٹل والٹس کے استعمال کو فروغ دینا، اور نئے مالیاتی اداروں کو لائسنس جاری کرنا۔
حک??مت کی جانب سے نیشنل فنانشل انکلوژن پالیسی پر عملدرآمد کو تیز کرنا بھی انتہائی ضروری ہے۔
مستقبل میں اس مسئلے کے حل کے بغیر معاشی ترقی کے ہدف حاصل کرنا مشکل ہوگا۔ بینک،
حک??مت اور ٹیکنالوجی کمپنیوں کو مل کر ایسے نظام تیار کرنے ہوں گے جو ہر شہری کو محفوظ طریقے سے بچت کی سہولت فراہم کرسکیں۔